نئی دہلی،25اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) سپریم کورٹ نے جموں و کشمیر کے مستقل باشندوں کو استحقاق دینے والے آئین کے آرٹیکل 35اے کو چیلنج دینے والی درخواستوں پر دیوالی کے بعد سماعت کرنے کی منظوری جمعہ 25اگست کو دے دی۔چیف جسٹس جے ایس کھیہر کی صدارت والی بنچ نے جموں و کشمیر حکومت کی درخواست کو قبول کر لیا کہ آرٹیکل 35اے کو چیلنج دینے والی درخواستوں پر دیوالی کے بعد سماعت کی جائے۔چیف جسٹس سمیت جسٹس دیپک مشرا اور جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی بنچ کے سامنے پیش ہوئے سینئر وکیل راکیش دویدی اور وکیل شعیب عالم نے کہا کہ مرکز کو دیوالی کے بعد درخواستوں پر سماعت کو لے کر کوئی اعتراض نہیں ہے۔بنچ نے کہا کہ تمام درخواستوں پر دیوالی کے بعد سماعت ہوگی۔اس سے پہلے عدالت نے اس معاملے کی سماعت پانچ ججوں کی بنچ کی طرف سے کئے جانے کی حمایت کی تھی۔عدالت نے کہا کہ تین ججوں کی بنچ کیس کی سماعت کرے گی اور پھر اسے پانچ ججوں کی بنچ کے پاس بھیجے گی۔عدالت چارو ولی کھنہ کی جانب سے آئین کے آرٹیکل 35اے اور جموں و کشمیر کے آئین کی دفعہ 6 کو چیلنج دینے والی درخواست پر سماعت کر رہی تھی،دونوں دفعات جموں و کشمیر کے مستقل باشندوں سے جڑے ہوئے ہیں۔عرضی میں کچھ خاص دفعات کو چیلنج دیا گیا ہے جیسے... ریاست کے باہر کے کسی شخص سے شادی کرنے والی خاتون کو جائیداد کا حق نہیں ملنا۔اس حکم کے تحت خاتون جو ریاست سے باہر کسی شخص سے شادی کرتی ہے، جائیداد کا حق ختم ہوجاتا ہے،اتناہی نہیں اس کے بیٹے کوبھی جائداد کا حق نہیں ملتا۔